Maktaba Wahhabi

37 - 154
عقل مندى اور راحت و سكون ٭ عقل مندى اور راحت و سكون كا واحد ذرىعہ ىہ ہے كہ لوگوں كى باتوں كى قطعاً پروا نہ كى جائے اور خالقِ كائنات كے ساتھ تعلق كو مدنظر ركھا جائے۔ ٭ جو شخص ىہ سمجھتاہے كہ وہ لوگوں كے طعن و تشنىع سے محفوظ رہ جائے گا وہ ’’دىوانہ ‘‘ ہے۔ ٭ جو شخص حقىقت بىن نگاہ كا حامل ہو اور حقائق كے ذرىعے سكون حاصل كرنے كا رسىا ہو، اگرچہ ان كى پہلى ضرب اس كے لىے درد ناك ہى كىوں نہ ہو، اسے لوگوں سے اپنى مدح و توصىف كى نسبت تنقىد سن كر كہىں زىادہ خوشى ہوتى ہے۔ كىونكہ اگر ان كى تعرىف و توصىف بجا ہو اور ىہ اس كے علم مىں آجائے تو اس مىں ’’ خود پسندى‘‘ سراىت كر جائے گى، اس طرح اس كى خوبىاں مكدر ہو جائىں گى۔ اگر ان كى تعرىف غلط اور بے جاہو اور وہ اس سے آگاہ ہو جائے تو اسےخوشى محسوس ہوگى، حالانكہ اس كا خوش ہونا جھوٹ پر مبنى ہوگا اور ىہ بہت بڑى خامى ہے۔ ٭ اگر لوگوں كى تنقىد برحق ہو اور آدمى كو اس كا پتہ چل جائے تو ہوسكتا ہے كہ ىہ چىز اس كے لىے اس خامى سے بچنے كا باعث بنے۔ ىہ اىك اىسى بڑى ’’خوش نصىبى‘‘ ہے كہ كم عقل ہى اس سے بے نىاز ہوتا ہے۔ ٭ اگر وہ تقىد و مذمت ناحق ہو اور پتہ چل جانے كے باوجود متعلقہ آدمى اس پر صبر كا مظاہرہ كرے، تو اس نے بردبارى اور صبر كے ذرىعے اىك اضافى خوبى حاصل كر لى۔ غنىمت كا حصول اس كے علاوہ ہے۔ اىسا كرنے سے وہ ناحق مذمت كرنے والے كى نىكىاں لے لے گا اور دارالجزاء مىں اس وقت محظوظ ہوگا جب نجات
Flag Counter