Maktaba Wahhabi

39 - 154
تعالىٰ كى حكمت و حفاظت ہے۔ كون كس جىسا؟ ٭ آخرت مىں كامىابى حاصل كرنے كى غرض سے كام كرنےوالا ’’ فرشتوں ‘‘ سے ملتا جلتا ہے۔ ٭ برائى كا متلاشى شىطانوں كى طرح ہے۔ ٭ شہرت اور سطوت كا طلب گار درندوں كى طرح ہے۔ ٭ لذتوں كا متلاشى چوپاؤں جىسا ہے۔ ٭ دولت كو برائے دولت حاصل كرنے والا، اگر اسے فرائض اور پسندىدہ كاموں مىں خرچ كرنے كےلىے حاصل نہ كررہا ہو، تو وہ كسى بھى زندہ چىز كى طرح ہونے سے بدر جہا كم اور خَسىِس ہے۔ تام وہ پرمشقت راستوں اور غاروں مىں پائى جانے والى ان ندىوں كى طرح ہے جن سے كوئى بھى زندہ چىز فائدہ نہىں اٹھا سكتى۔ عقل مند كو اىسى خوبى پر رشك نہىں كرنا چاہىے جس مىں درندے، حىوانات ىا جمادات اس سے بلند و برتر ہوں، اسے اىسى خوبى مىں سبقت لے جانے پر رشك كرنا چاہىے جس كى بدولت اسے اللہ تعالىٰ نے درندوں، حىوانوں اور جمادات پر امتىاز بخشا ہے اور وہ ہے ’’ عقل وشعور‘‘ اس مىں وہ فرشتوں كے ساتھ شامل ہے۔ مختلف خوبىوں پر فخر كرنا: ٭ جو شخص اپنى اىسى شجاعت و بسالت پر خوش ہوتا ہے جسے وہ اللہ تعالىٰ كى رضا كے علاوہ كسى اور مصرف مىں لا رہا ہے اسے ىہ بات ذہن نشىن ہونى چاہىے كہ چىتا اس سے كہىں زىادہ دلىر ہے، شىر، بھىڑىا اور ہاتھى اس كى نسبت كئى درجے بہادر ہىں۔ ٭ جسے اپنى جسمانى قوتپر ناز ہو اسے ىہ پتہ ہونا چاہىے كہ خچر، بىل اور ہاتھى جسمانى قوت مىں اس سے بہت آگے ہىں۔ ٭ جسے بھارى بھركم بوجھ اٹھانے پر فخر ہو اسے ىہ معلوم ہونا چاہىے كہ گدھا اس سے
Flag Counter