Maktaba Wahhabi

149 - 154
انسان كى عجىب و غرىب عادتىں ظالم اور مظلوم كا اىك انوكھا انداز: عقل مند كو ىہ دىكھ كر فىصلہ نہىں كرنا چاہىے كہ كوئى شخص اپنى مظلومىت كا اظہار درد و كرب اور آہ فغاں كے ذرىعے كر رہا ہے ، بہت زىادہ چىں بجبىں ہے اور واوىلا كر رہا ہے۔ مىں اىسا كرنے والے كچھ لوگوں كے بارہ مىں اس نتىجہ پر پہنچا ہوں كہ وہ خود ظالم ہوتے ہىں، اس كے برعكس مىں نے كچھ اىسے مظلوم دىكھے ہىں جو بالكل خاموش، درد والم كے اظہار سے ناآشنا اور بے اعتنائى كا مظاہرہ كرتے ہىں۔ جو شخص بنظر غائر تجزىہ نہىں كرتا وہ جادۂ عدل سے ہٹ جاتا ہے، اىسى صورت حال مىں حقىقت تك پہنچنے كى پورى كوشش كرنى چاہىے۔ ٭ مذكورہ صورت حال كے حق مىں ىا اس كے خلاف مائل نہىں ہونا چاہىے بلكہ مساوىانہ طور پر حق كى روشنى مىں انصاف كا متلاشى رہنا چاہىے۔ غفلت اور تغافل مىں فرق: ٭ اىك عجىب و غرىب بات ىہ ہے كہ اگرچہ غفلت برى عادت ہے، لىكن اس سے فائدہ اٹھانا قابل تعرىف ہے۔ ىہ مذموم اس لىے ہے كہ جو شخص فطرتاً غافل ہو وہ اسے بےمحل استعمال كرتا ہے، اور حقىقت آشنائى سےمحروم رہتا ہے، اسى بنا پر ىہ عادت جہالت اور قابل مذمت سمجھى جاتى ہے۔ ٭ جو شخص فطرى طور پر ہوشىار اور بىدار مغز ہو وہ غفلت كو اىسے موقع پر استعمال كرتا ہے، جہاں بحث و كرىدنا پسندىدہ ہو، وہ ادراك حقىقت كے لىے جذباتىت سے
Flag Counter