Maktaba Wahhabi

95 - 154
نہىں ہوتى، اس كى بڑى وجہ ىہ ہے كہ وہ اس كے امىدوار نہىں ہوتے، وہ صرف جنت مىں جانے پر اكتفا كرتے ہىں، اس سے بڑھ كر ان كى كوئى تمنا نہىں ہوتى۔ عورتوں سے محبت: ٭ محرم خواتىن سے نكاح كو جائز سمجھنے والے لوگ ان سے اتنى محبت پر قناعت نہىں كرتے جتنى پر ان كو محرم سمجھنے والے كرتے ہىں، ىہى وجہ ہے كہ ان كى محبت كى انتہا وہاں نہىں ہوتى جہاں انہىں محرم سمجھنے والوں كى ہوتى ہے۔ ٭ زرتشت اور ىہودى بىٹى اور بھتىجى سے شادى جائز سمجھتے ہىں، اس لىے ان كى محبت وہاں نہىں ٹھہرتى جہاں مسلمانوں كى محبت آكر رك جاتى ہے، ىہ دونوں قومىں ہمىں بىٹى اور بھتىجى سے اىسا ہى عشق كرتى نظر آتى ہىں جىسا كہ مسلمان ان عورتوں سے كرتے ہىں جن سے شادى كے خواہش مند ہوتے ہىں، كوئى مسلمان ان دونوں سے محبت مىں اس درجہ پر نہىں پہنچے گا خواہ ىہ خواتىن سورج سے زىادہ حسىن اور مسلمان پر لے درجہ كا زانى اور عشق باز ہو۔ اگر شاذ و نادر كوئى شخص اىسا ہو بھى تو وہ اىسا بے دىن ہوگا جس كى غىرت كا جنازہ اٹھ چكا ہو، وہ جنت سے ناامىد ہوچكا ہو اور محض دنىا كے لالچ اور محبت كا دروازہ اس كے سامنے كھلا رہ گىا ہو۔ ٭ ىہ ہوسكتا ہے كہ اىك مسلمان كو اپنى ’’ كزن‘‘ (چچا زاد ىا ماموں زاد) سے اس قدر محبت ہو جائے كہ وہ ’’ عشق‘‘ كا درجہ اختىار كر كے بىٹى اور بھتىجى كى محبت سے بڑھ جائے خواہ دونوں اس سے زىادہ حسىن ہوں، كىونكہ اسے اپنى چچا زاد سے وہ كچھ حاصل ہونے كى امىد ہوتى ہے جو بىٹى اور بھتىجى سے نہىں ہوتى۔ ٭ عىسائى اپنى چچا زاد سے بھى اس قدر محبت كرنے سے محفوظ دكھائى دے گا۔ كىونكہ وہ اس كا خواہشمند نہىں ہوتا لىكن وہ اپنى رضاعى بہن سے محفوظ نظر نہىں آئے گا كىونكہ وہ اپنى شرىعت كے مطابق اس سے محفوظ ہونے كا خواہاں ہے۔
Flag Counter