Maktaba Wahhabi

89 - 342
رنگ پھلوں کی وجہ سے مشہور تھا۔ یہاں کا موسم آج کل بھی گرمیوں میں بہت خوبصورت ہوتا ہے ۔ طائف کے گرد و نواح میں سب سے بڑا قبیلہ بنو ثقیف تھا۔قریش کی ان کے ساتھ رشتہ داری بھی تھی۔ قریش کے ایک بڑے قبیلے بنوجمح کی ایک عورت کی شادی بنو ثقیف کے ایک بڑے سردار سے ہوئی تھی۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ یہ سفر پیدل ہی کررہے تھے، اور اس کے لیے ’’السیل الکبیر‘‘ کا راستہ اختیار کیا تھا۔ یہ راستہ آج بھی طائف سے مکہ مکرمہ یا مکہ مکرمہ سے طائف جانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ طائف کے راستے میں بعض قبائل رہائش پذیر تھے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر جس قبیلے سے بھی ہوتا، آپ اسے اسلام کی دعوت دیتے ، مگر ان کی بدقسمتی کہ کسی نے بھی اسلام قبول نہیں کیا۔ بنو ثقیف کے تین با اثر سردار عبد یالیل، مسعود اور حبیب تھے۔ یہ تینوں بھائی تھے۔ ان کے والد کا نام عمرو بن عمیر ثقفی تھا۔ یہ بنو ثقیف کے رئیس اور سربراہ تھے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف میں دس روز قیام کیا۔ اس دوران آپ باری باری بنو ثقیف کے سرداروں کے پاس تشریف لے جاتے اور انھیں عقیدئہ توحید کی دعوت دیتے
Flag Counter