Maktaba Wahhabi

39 - 342
7۔ أم خالد کو بلاؤ، وہ کہاں ہے؟ بچی کا نام ا مۃبنت خالد اور کنیت ام خالد تھی۔ یہ سیدنا خالد بن سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ قریشی خاندان سے تعلق رکھنے والے خالد بن سعید رضی اللہ عنہ قدیم الاسلام اور ان خوش قسمت صحابہ میں سے تھے جنھیں حبشہ کی ہجرت نصیب ہوئی۔ امۃ بنت خالد حبشہ میں پیدا ہوئیں اور اپنا بچپن وہیں گزارا۔ ان کی والدہ کا نام امیمہ بنت خلف الخزاعیہ تھا۔ اس بیٹی نے بچپن میں حبشی زبان کے بعض کلمات بھی سیکھ لیے تھے۔ ان کے والد گرامی نے اپنے اہل وعیال کے ساتھ حبشہ سے مدینہ طیبہ کے لیے دوسری ہجرت کی۔ چھوٹی سی اس بچی کو اس کے والدین ام خالد کی کنیت سے پکارتے تھے۔بچی کی یہ کنیت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی رکھی تھی۔بخاری شریف میں یہ واقعہ مذکور ہے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صرف اپنے صحابہ ہی سے نہیں بلکہ ان کے بچوں سے بھی محبت فرماتے تھے اور خاص مواقع پر انھیں یاد رکھتے تھے۔ ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کہیں سے کچھ کپڑے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو صحابہ کرام میں تقسیم کرنا شروع کردیا۔ ان کپڑوں میں ایک چادر بہت ہی خوبصورت تھی۔سرخ اور پیلی کڑھائی والی اس سیاہ ریشمی شال کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مبارک ہاتھوں میں لیا اورصحابہ کرام سے پوچھا:
Flag Counter