Maktaba Wahhabi

168 - 342
44۔ ہم انسانوں کی شکلیں نہیں بگاڑا کرتے سہیل بن عمرو مکہ مکرمہ کے نمایاں افراد میں سے تھا۔ یہ بڑا زبردست خطیب اور شاعر تھا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب طائف سے واپس تشریف لائے تو مکہ مکرمہ میں کسی شخص کی پناہ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو خزاعہ کے ایک آدمی کے ذریعے اخنس بن شریق کو پیغام بھیجا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پناہ دے مگر اخنس نے یہ کہہ کر معذرت کر لی تھی کہ میں حلیف ہوں اور حلیف پناہ دینے کا اختیار نہیں رکھتا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سہیل بن عمرو کے پاس یہی پیغام بھیجا مگر اس نے بھی معذرت کر لی ۔،، الرحیق المختوم، ص:152۔ سہیل غزوئہ بدر کے قیدیوں میں شامل تھا۔یہ زبردست خطیب اور شاعر تھا۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنا اس کا مرغوب مشغلہ تھا۔ ام المؤمنین سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا کا رشتے دار تھا۔ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مشورہ دیا تھا کہ اس کے اگلے دانت اکھڑوا دیے جائیں تاکہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تقریریں نہ کر سکے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات پسند نہ کی۔آپ نے فرمایا:ہم انسانوں کی شکلیں بگاڑنے کا کام نہیں کرتے۔ صلح حدیبیہ کے موقع پر جس شخص نے مشرکین کی طرف سے صلح پر دستخط کیے وہ سہیل بن عمرو ہی تھا۔ اس شخص کی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کتنی عداوت تھی، اس کی ایک جھلک دیکھتے ہیں اور پھر آگے بڑھتے ہیں۔
Flag Counter