Maktaba Wahhabi

298 - 342
78۔ یہ قبریں میری نماز کے باعث جمگمگا اٹھتی ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حسن اخلاق اور حسن تعامل سے معاشرے کے ہر طبقے کو سنبھالا دیا۔ دین اسلام کی خدمت اور اسے پھیلانے کا کام جوشخص بھی کرتا ہے اس کی اپنی ایک اہمیت اور حیثیت ہوتی ہے۔ بعض کاموں کو لوگ زیادہ اہمیت نہیں دیتے، مگر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بظاہر معمولی کاموں کو بھی اہمیت دی اور ایسے کام کرنے والوں کو یاد رکھا۔ آئیے ایک خوبصورت واقعہ پڑھتے ہیں۔ عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک مسلمان کالی عورت تھی اس کا نام خرقاء اور کنیت ام محجن تھی۔ یہ عورت پڑھی لکھی تھی نہ مالدار تھی، مگر یہ اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے اسلام کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی تھی۔ اس نے دیکھا کہ وہ کوئی اور کام تو کر نہیں سکتی تھی، البتہ مسجد کی صفائی ایک ایسا کام تھا جسے وہ ا نجام دے سکتی تھی ۔اس بی بی نے کھجور کے پتوں سے جھاڑو بنایا اور اس سے مسجد نبوی کی صفائی شروع کر دی۔ جب بھی یہ دیکھتی کہ مسجد میں صفائی کی ضرورت ہے تو یہ صفائی کے لیے پہنچ جاتی۔ اس عورت کے نزدیک اللہ کی رضا حاصل کرنے کا یہ بھی ایک طریقہ تھا۔ دیکھا جائے تو یہ کام بہت زیادہ اہم نہیں ہے اور نہ ہی معاشرے میں اس قسم کا کام کرنے والوں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ قارئین کرام! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ اعلیٰ اخلاق تھا کہ آپ اس معمولی کام کرنے والی عورت کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔یہ عورت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظروں میں ہے، آپ اسے پہچانتے ہیں، اس کے کام کی قدر کرتے ہیں۔
Flag Counter