Maktaba Wahhabi

353 - 342
100۔عیسائی سفیر کے ساتھ حسن سلوک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے حوالے سے بے شمار واقعات ہیں جن سے آپ کے اخلاق عالیہ کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے معاشرے کے ہر طبقہ کے ساتھ کتنا عمدہ سلوک کیا۔ اس سے پہلے کہ میں آپ کو ایک رومی سفیر کے ساتھ ہونے والے حسن سلوک کے بارے میں بتاؤں، آپ کی توجہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سفیر سیدنا حارث بن عمیر ازدی کی طرف دلانا چاہوں گا، جن کو غسانی گورنر شرحبیل بن عمرو نے باندھ کر شہید کر دیا تھا۔ جس کے نتیجہ میں غزوہ موتہ ہوا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تبوک میں تیس ہزار کے لشکر جرار کے ساتھ تشریف فرما ہیں۔ آپ نے دحیہ کلبی کو بلوایا اور ان کے ہاتھ نامہ مبارک رومی بادشاہ ہرقل کے نام بھجوایا۔ دحیہ کلبی نہایت خوبصورت، بلند قامت ، اور نہایت بہادر آدمی تھے۔ وہ عرب کے مشہور قبیلے بنو کلب سے تعلق رکھتے تھے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ایلچی جب فلسطین پہنچتا ہے تو ان دنوں ہرقل وہاں پر مقیم تھا۔وہاں کیا ہوا اس کے بارے میں ہم معلومات ایک تنوخی سے لیتے ہیں۔ اور وہی ہمیں یہ واقعہ سناتے ہیں۔ قارئین کرام! ایک بات ذہن میں رہے کہ کسی عرب کا رومی بادشاہ کو خط لکھنا ایک غیر معمولی واقعہ تھا۔ تنوخی اپنی عمر کے آخری حصہ میں شام کے شہر حمص میں مقیم تھے۔ یہ نہایت بوڑھے ہو چکے تھے ان کے پاس ان کے پڑوسی سعید بن ابی راشد جاتے ہیں اور کہتے ہیں:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو خط ہرقل کو لکھا تھا اور اس کے جواب میں ہرقل نے جو خط اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نام لکھا تھا، کیا آپ ہمیں ان خطوط کی کہانی
Flag Counter