Maktaba Wahhabi

178 - 342
46۔میں عادل نہیں ہوں توپھر دنیا میں کون عادل ہے؟! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حکمت عملی تھی کہ آپ نے حنین کے مال غنیمت میں سے بعض معروف شخصیات کو تالیف قلوب کے لیے زیادہ حصہ دیا۔ ان میں قریش کے سرداروں کے علاوہ بعض بدوی قبائل کے سرداران بھی شامل تھے۔ اقرع بن حابس بنو تمیم کا سردار تھا، اسے سو اونٹ عطا فرمائے۔ اس کے علاوہ قیس بن عدی، سہیل بن عمرو، حویطب بن عبد العزیٰ اور عیینہ بن حصن کو سو سو اونٹ دیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر چند روسائے عرب کو بھی نوازا۔ انھیں دوسرے لوگوں پر مقدم رکھا۔ اتنے میں ایک آدمی نے یہ ہرزہ سرائی کی کہ اللہ کی قسم! یہ تقسیم ایسی ہے جس میں عدل نہیں ہوا اور نہ ہی اس میں اللہ تعالیٰ کی رضا مندی پیش نظر رکھی گئی ہے۔ اس بدو کی اس ہرزہ سرائی کو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سن رہے تھے۔ دل میں سوچا کہ میں اس کی بکواس کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ضرور عرض کروں گا۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اللہ کے
Flag Counter