Maktaba Wahhabi

114 - 342
26۔میں تو نبوت کی نشانیاں تلاش کر رہا تھا مدینہ طیبہ کے یہود میں گنتی کے لوگ تھے جنہوں نے اسلام قبول کیا اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہونے کا شرف حاصل کیا۔ یہود نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی علامات کو اپنی مذہبی کتابوں میں پڑھ رکھا تھا۔ تورات شریف میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دو صفات کو بڑے نمایاں طورپر بیان کیا گیا ہے۔ ان میں ایک صفت:(یَسْبِقُ حِلْمُہُ غَضَبَہُ) ’’آپ کا تحمل آپ کے غصے پر غالب ہوگا۔‘‘ دوسری صفت:(وَلَا یَزِیدُہُ شِدَّۃُ الْجَہْلِ عَلَیْہِ إِلَّاحِلْمًا) ’’آپ کے ساتھ شدید جہالت کے سلوک کے باوجود آپ کے تحمل وبردباری میں اضافہ ہی ہوتا چلاجائے گا۔‘‘ محترم قارئین! اس سے پہلے کہ میں آپ کو بڑا خوبصورت واقعہ سناؤں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ دونوں صفات بہت شاندار طریقے سے نظرآتی ہیں، ذرا غور کریں کہ دنیا میں کون سا ایسا شخص ہو گا جس کو غصہ دلایا جائے ، اس کے خاندان کو برا بھلا کہا جائے اور وہ تحمل کا ثبوت دے؟ …کون ایسا شخص ہوگا جس کے ساتھ مسلسل بد تمیزی کی جائے، مگر اس کے حوصلے اور حلم میں اضافہ ہی ہوتا چلا جائے؟ ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اندر یہ دونوں صفات بدرجۂ اتم پائی جاتی تھیں۔ آیئے واقعے کی طرف بڑھتے ہیں: زید بن سعنہ مشہور یہودی عالم تھا۔ وہ تورات کا عالم تھا اورحق کا متلاشی تھا۔ اس نے تورات میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات پڑھ رکھی تھیں۔ جب اس نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ان صفات کی روشنی میں
Flag Counter