Maktaba Wahhabi

292 - 342
77۔آؤ سب لوگ جابر کے گھر چلیں غزوئہ خندق کے دوران خندق کی کھدائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بذاتِ خود حصہ لیا۔ یہ زمانہ ایسا تھا کہ صحابہ کرام کے ہاں فقر و فاقہ تھا۔ بعض اوقات پورا دن کھائے پیے بغیر گزر جاتا۔ اس کے باوجود صحابہ کرام بڑے جوش و خروش سے خندق کی کھدائی کر رہے ہیں۔ مٹی اٹھا اٹھا کر خندق کے کناروں کو مضبوط بنا رہے ہیں۔رجز پڑھ رہے ہیں۔ عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کی خوبصورت اور شیریں آواز بلند ہو رہی ہے ؎ اَللّٰھُمَّ لَوْ لَا أَنْتَ مَا اھْتَدَیْنَا وَلاَ تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّیْنَا ’’اے اللہ !تو اگر ہمیں ہدایت نہ دیتا تو ہم صدقہ و خیرات کرتے نہ ہی نمازیں پڑھتے۔‘‘ بعض اشعار کو لمبا کر کے پڑھ رہے ہیں۔ ساتھیوں میں جوش و خروش مزید بڑھ گیا ہے۔ وہ آگے بڑھ بڑھ کر زمین کھود رہے ہیں۔ اچانک ایک اور صحابی بلند آواز سے اشعار پڑھتے ہیں تو دوسرے بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔ خندق کی فضا گونج رہی ہے ؎ نَحْنُ الَّذِینَ بَا یَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِہَادِ مَا بَقِینَا أَبَدَا ’’ہم تووہ لوگ ہیں جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر چکے کہ جب تک جان میں جان ہے اسلام پر ثابت قدم رہیں گے۔‘‘
Flag Counter