Maktaba Wahhabi

97 - 342
21۔ خوش نصیب غلام غزوئہ خیبر7ہجری میں ہوا۔ خیبر کا شہر مدینہ طیبہ سے شمال کی جانب کم و بیش 150کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہاں یہودیوں کے کئی قلعے تھے۔ ان میں ایک قلعے کا نام ’’ناعم‘‘ تھا۔ اس قلعے کے محاصرے کے دوران میں ایک حبشی غلام ’’اسلم‘‘ نے اسلام قبول کر لیا۔ اس نے اسلام کیسے قبول کیا؟ آئیے! یہ دلچسپ واقعہ پڑھتے ہیں: اس کے یہودی مالک کا نام عامر تھا۔ یہ اس کی بکریاں چرایا کرتا تھا۔ اسلم نے اہل خیبر کو جنگ کی تیاری کرتے دیکھا تو پوچھا:یہ آپ کس کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہے ہیں؟ یہودی کہنے لگا کہ ہم اس شخص سے جنگ کر رہے ہیں جو اپنے آپ کو نبی خیال کرتا ہے۔ اسلم نے اس بات کو اپنے ذہن میں رکھ لیا۔ وہ حق کا متلاشی تھا ۔ اس نے سوچا کہ وہ کیوں نہ اس شخصیت سے ملے جو اپنے آپ کو نبی سمجھتے ہیں۔ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے علاقے میں پڑاؤ ڈالا تو یہ حبشی غلام اپنی بکریاں ہانکتا ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کیمپ میں حاضر ہوگیا۔ آپ سے ملاقات کی اجازت چاہی۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق اور
Flag Counter