Maktaba Wahhabi

71 - 342
16۔ تم ایسا نہ کرتے تو آگ تمہیں اچک لیتی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ سیرت واخلاق میں اعلیٰ اور اکمل تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام لوگوں کو ان کے حقوق عطا فرمائے۔خصوصاً ضعیفوں، کمزوروں اورغلاموں کے ساتھ آپ کا سلوک بے حد عمدہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری زندگی کسی غلام کو اپنے ہاتھ سے نہیں مارا۔ آپ نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا: (إِخْوَانُکُمْ خَوَلُکُمْ جَعَلَہُمُ اللّٰہُ تَحْتَ أَیْدِیکُم) ’’تمھارے یہ خدام تمھارے بھائی ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے تمھارے ماتحت کردیا ہے۔‘‘ اب تمھارا ان کے ساتھ سلوک ایسا ہونا چاہیے کہ (فَمَنْ کَانَ أَخُوہُ تَحْتَ یَدِہِ فَلْیُطْعِمْہُ مِمَّا یَأْکُلُ وَلْیُلْبِسْہُ مِمَّا یَلْبَسُ) ’’جس کسی کا بھائی اس کے ماتحت ہو تو اسے چاہیے کہ جو وہ خود کھاتا ہو وہ اسے بھی کھلائے اور جیسا خود پہنے ویسا ہی اسے بھی پہنائے۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث:30، و صحیح مسلم، حدیث:1661)
Flag Counter