Maktaba Wahhabi

283 - 342
آپ نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:(لَقَدْ أَرَدْتَ أَنْ تُمِیتَھَا مَوْتَاتٍ) ’’ ایسا لگتا ہے کہ تم اسے کئی بار مارنا چاہتے ہو؟‘‘ آپ نے صحابی کو طریقہ سکھایا:(ھَلَّاحَدَدْتَّھَا قَبْلَ أَنْ تُضْجِعَھَا) ’’ اسے پچھاڑنے سے پہلے چھری تیز کیوں نہ کر لی؟‘‘، ، نصب الرایۃ:188/4، وسلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، حدیث:24۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک اونٹ کے پاس سے گزرے۔ (قَدْ لَحِقَ ظَھْرُہُ بِبَطْنِہِ) خوراک کی کمی اور کمزوری کے باعث ’’ اس کا پیٹ اس کی کمرکے ساتھ لگ رہا تھا‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:ان بے زبان جانوروں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو۔ (فَارْکَبُوھَا صَالِحَۃً وَکُلُوھَا صَالِحَۃً) ’’اچھے انداز میں ان پر سواری کرو اور اچھے انداز میں انہیں ذبح کرکے کھاؤ‘‘۔، ، سنن أبي داود، حدیث:2548، وسلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، حدیث:23۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کے پاس سے گزرے جو اپنے اپنے اونٹوں پر سوار ہو کر گپ شپ میں مصروف تھے۔ آپ کو اونٹوں پر رحم آیا۔ آپ نے سواریوں کو کرسیاں بنا کر ان پر بیٹھ کر گپ شپ لگانے سے منع فرمادیا۔ارشاد ہوا: (إِیَّاکُمْ أَنْ تَتَّخِذُوا ظُہُورَ دَوَابِّکُمْ مَنَابِرَ) ’’ خبردار! اپنے جانوروں کی پشتوں کو منبر بنا کر ان پر بیٹھ نہ جایا کرو‘‘۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ:22۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیتے ہوئے واضح احکام دیے کہ بوقت ضرورت جانوروں پر سواری کی جائے اور جب سفر ختم ہو جائے، آپ اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں تو انہیں سستانے کے لیے چھوڑ
Flag Counter