Maktaba Wahhabi

282 - 342
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم واپس کیمپ میں تشریف لائے۔ آپ چڑیا کی بے تابی ملاحظہ فرما رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(مَنْ فَجَعَ ھٰذِہِ بِوَلَدِھَا؟) ’’اسے اس کے بچوں کی وجہ سے کس نے تکلیف پہنچائی ہے؟ ‘‘ (رُدُّوا وَلَدَھَا إِلَیْھَا) ’’اس کے بچے اسے واپس کر دیجیے‘‘۔ چنانچہ چڑیا کے بچوں کو چھوڑ دیا گیا۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیونٹیوں کا جلا ہوا بل دیکھا تو پوچھا:اسے کس نے آگ لگائی ہے؟ ایک صحابی کہنے لگے:اللہ کے رسول! میں نے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناراض ہو کر ارشاد فرمایا:جس رب نے آگ کو پیدا کیا ہے اس کے علاوہ کوئی آگ کا عذاب دے تو یہ مناسب نہیں۔، ، سنن أبي داود، حدیث:2675، و مسند أحمد:404/1۔ ایک مرتبہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کے پاس سے گزرتے ہیں جس نے ایک بکری کو ذبح کرنے کی غرض سے زمین پر لٹایا ہوا تھا، اس نے ایک پاؤں بکری پر رکھا ہوا ہے اور چھری کو تیز کر رہا ہے۔ بکری چھری کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق اور جانوروں کے ساتھ محبت کو ملاحظہ کیجیے:
Flag Counter