Maktaba Wahhabi

212 - 342
دوڑا آیا۔ قسمیں کھانے لگا کہ زید نے جو باتیں آپ کو بتائی ہیں، میں نے ہرگز نہیں کہی ہیں۔ ایسی کوئی بات تو سرے سے ہوئی ہی نہیں ۔ زید تو ابھی بچہ ہے۔ بعض صحابۂ کرام نے بھی عرض کی کہ ممکن ہے لڑکے کو سننے میں غلطی لگی ہو۔ دیکھیے یہ بدترین منافق قسمیں کھا کر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سچائی کا یقین دلا رہاہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کو بلوا بھیجا اور پوچھا کہ’’ زید! تم نے یہ باتیں خود سنی ہیں؟‘‘ انھوں نے تصدیق کی۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کے ساتھیوں کو بلا بھیجا۔ ان سے پوچھا تو انھوں نے قسم کھائی کہ عبداللہ نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی قسموں کا اعتبار کرتے ہوئے انھیں جانے دیا۔ زید کہتے ہیں:مجھے اس سے اتنا شدید صدمہ ہوا کہ کبھی نہ ہواتھا۔ میں گھر میں بیٹھ گیا۔ چچا نے کہا:کیاتم نے یہی چاہا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمھیں جھٹلاتے اور تم سے ناراض ہوتے؟ ادھر اللہ رب العزت کی رحمت کو جوش آیا۔ قرآن کریم کی سورۃ المنافقون میں آیات نازل فرمادی گئیں جس میں منافقوں کے کردار کو واضح کرکے بتایا گیا کہ وہ جھوٹے ہیں۔ ان آیات میں واضح طور پر
Flag Counter