آغاز کریں ۔ عدل کے قیام ‘ غریب کو انصاف مہیاکرنے‘ قوم کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلوانے‘ ظالم حکمرانوں کے ظلم کے خاتمے‘ حدود اللہ کے نفاذ‘ امن و امان کے قیام‘ عریانی و فحاشی کے سیلاب کی روک تھام‘ اخروی نجات اورمسلمانان پاکستان کی دنیاوی فلاح و بہبود کی خاطرایک ایسی پُرامن احتجاجی تحریک برپا کرنے میں آخر کیا مانع ہے کہ جس میں علماء کسی کی جان لینے کی بات نہ کرتے ہوں بلکہ ظالم حکمرانوں سے آزادی کے طلب گار ہوں ۔پاکستان کے مذہبی حلقے کو ان ظالم حکمرانوں اور ان کے جابرانہ نظام سے آزادی کی یہ جنگ لڑنی ہو گی۔یہ جنگ ضرور ہو گی۔آج نہیں تو کل‘ کل نہیں تو پرسوں !اوریہ جنگ بغیر کسی بندوق‘ کلاشنکوف‘ اسلحے یا راکٹ لانچر کے لڑی جائے گی۔اور ان شاء اللہ فتح اہل ایمان کا مقدر ہے۔
٭٭٭
|