چال کو انہی کے خلاف الٹ دینا مقصود تھا۔ ہماری رائے میں جہادی تحریکوں کو ایک خاص عرصے تک کے لیے ہر قسم کے جنگ و جدال سے علیحدہ رہتے ہوئے اسلامی ریاستوں کے حکمرانوں سے نصح و خیر خواہی کے جذبے کے تحت اپنے روابط بڑھانے چاہئیں ۔ حکمرانوں کے ساتھ اس اتحاد میں اصل بنیاد خطے میں امریکہ کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کی روک تھام‘ پاکستان کی سا لمیت اور مسلمانوں پر ظلم کے خاتمے کو بنانا چاہیے۔ جہادی تحریکوں کو یہ بھی چاہیے کہ وہ ایسے نوجوانوں کوجمع کریں جو انجینئرنگ‘ سائنس اور ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوں ۔ ان نوجوانوں کومختلف اسلامی ریاستوں مثلاً سعودیہ‘ ترکی‘ مصر اور پاکستان وغیرہ میں ریاستی سطح پر ایک مشن کے طور پر کھپایا جائے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم اوآئی سی(OIC)میں تحریک پیدا کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں اورعالم اسلام کو متحد کیا جائے۔دین دار تاجر طبقوں خصوصاًعرب سرمایہ داروں کو اکٹھا کرتے ہوئے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مقابلے میں اسلامی انڈسٹریز بنانی چاہئیں تاکہ مسلمان اپنی معاشی ضرورتوں میں خود کفیل ہوں ۔ مقصود یہ ہے کہ جہادی تحریکوں کو کچھ عرصے تک اپنی توانائیاں عالمی سطح پرمسلمانوں کی تعلیم‘ معیشت‘ ٹیکنالوجی اور سیاسی گٹھ جوڑ پر صرف کرنی چاہئیں تاکہ مسلمان ریاستیں اور جہادی تحریکیں مل کر ایک خاص عرصے میں سپر پاور نہ سہی‘ ایک منی سپر پاور کے طور پر سامنے آئیں ۔ اس سلسلے میں پہلی جنگ عظیم میں امریکہ اور دوسری جنگ عظیم کے بعد چین کی پالیسیوں سے رہنمائی لی جا سکتی ہے کہ دونوں نے ایک خاص وقت تک کے لیے اپنے ممالک کو ہر قسم کے جنگ و جدال سے دور رکھتے ہوئے معاشی و ٹیکنالوجی کی ترقی پر اپنی ساری توجہ مرکوز رکھی اور اس کے نتائج وہ آج حاصل کر رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں مسلم ممالک میں حکمرانوں کی اصلاح کے لیے کسی بھی عسکری طریقہ کار کی بجائے آئینی‘ دعوتی‘ تبلیغی‘ اصلاحی‘ انتخابی‘احتجاجی‘ پُر امن مظاہروں ‘ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذرائع وغیرہ کو استعمال کرنا چاہیے تا کہ مسلمان باہمی جنگ وجدال سے کمزور نہ ہوں ۔ |