Maktaba Wahhabi

215 - 264
شب جامعہ حفصہ کا دورہ کیا۔یہ مذاکرات تقریبا اڑھائی گھنٹے جاری رہے جن کے نتیجے میں حکومت نے سات شہید کی گئی مساجد کی دوبارہ تعمیر کی یقین دہانی کرائی ‘علاوہ ازیں دونوں بھائیوں نے اس وقت تک چلڈرن لائبریری پر قبضہ برقرار رکھنے کا اعلان کیا جب تک کہ حکومت شریعت کو نافذ کرنے کی یقین دہانی نہیں کراتی۔ ۱۲اپریل :مبینہ ذرائع کے مطابق وزیراعظم جناب شوکت عزیز کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔وفاقی وزیر برائے بندر گاہ و جہازرانی جناب بابر غوری ‘وفاقی وزیر تعلیم جناب جاوید اشرف اور وزیر خارجہ جناب خورشید قصوری کا کہنا تھا کہ لال مسجد کے خلاف فوراً ایسا ایکشن لیا جائے کہ جس سے یہ معاملہ ختم ہو جائے جبکہ بعض دوسرے وزراء جن میں وزیر مذہبی امورجناب اعجاز الحق ‘وزیر داخلہ جناب آفتاب احمد شیرپاؤ اور جناب ہمایوں اخترشامل ہیں ‘کا بیان تھا کہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہونا چاہیے۔ دوسری طرف آئی این پی کو دیے گئے اپنے ایک انٹر ویو کے دوران مولاناعبدالعزیزغازی صاحب نے کہا: ایم ایم اے‘ والے سرحد میں اپنی حکومت کے باوجود اسلامی نظام نافذ نہیں کر سکے وہ ہماری مدد کیا کریں گے۔ایم ایم اے‘ والے جمہوریت کے ذریعے اسلامی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہم جہاد کے ذریعے۔پانچ لاکھ کے قریب استحصالی ٹولے نے سترہ کروڑ عوام کو یر غمال بنا رکھا ہے۔جب تک اسلامی نظام نافذ نہیں ہوتا‘ چلڈرن لائبریری پر اپنا قبضہ ختم نہیں کریں گے۔ ۱۴اپریل :مبینہ ذرائع کے مطابق لال مسجد کے نائب خطیب مولاناعبد الرشید غازی رحمہ اللہ نے کہا:چودھری شجاعت سے مذاکرات کے اختتام تک شرعی عدالت غیر فعال رہے گی۔جبکہ مولانا عبد العزیز غازی صاحب نے اپنے جمعہ کے خطبے میں کہا:اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے پُرامن تحریک چلائیں گے۔اسلامی نظام کے نفاذ کے موقف سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ہماری جدوجہد باطل نظام کے خلاف ہے ۔ اگر پرویزمشرف اسلامی نظام نافذ کرتے ہیں تو ان کی جوتیاں اٹھانے کو تیار ہوں ۔ڈنڈے اور تیزاب کی بات ہم نے نہیں کی‘ ڈنڈا تو وہ استعمال کر رہے ہیں جنہوں نے وزیرستان میں تباہی پھیلائی۔انہوں نے مزید کہاکہ چودھری شجاعت کا رویہ مثبت ہے لیکن اعجاز الحق آپریشن
Flag Counter