Maktaba Wahhabi

301 - 418
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ٢﴾ كِتَابٌ فُصِّلَتْ آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿٣﴾ بَشِيرًا وَنَذِيرًا فَأَعْرَضَ أَكْثَرُهُمْ فَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ ﴿٤﴾ وَقَالُوا قُلُوبُنَا فِي أَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ وَفِي آذَانِنَا وَقْرٌ وَمِن بَيْنِنَا وَبَيْنِكَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ إِنَّنَا عَامِلُونَ Ě بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ِ’’حٰم ٓ(یہ قرآن) رحمن اور رحیم کی طرف سے نازل کیا ہوا ہے۔ (یہ) ایسی کتاب ہے جس کی آیات کھول کر بیان کی گئی ہیں، حالانکہ (یہ) قرآن عربی ہے، ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں، جو بشارت دینے والا اور ڈرانے والا ہے، پھر ان میں سے اکثر نے (اس سے) منہ پھیر لیا، تو وہ سنتے ہی نہیں۔ اور انھوں نے کہا: جس کی طرف تو ہمیں بلاتا ہے اس سے ہمارے دل پردوں میں ہیں، اور ہمارے کانوں میں ڈاٹ ہیں، اور ہمارے اور تیرے درمیان ایک پردہ ہے، لہٰذا تو (اپنا) کام کر، بلاشبہ ہم (اپنا) کام کرنے والے ہیں۔‘‘[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل قرآن پڑھتے رہے حتی کہ آپ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان عالی شان تک آ پہنچے: ’’پھر اگر وہ منہ موڑیں تو کہہ دیجیے: میں نے تمھیں ایسی کڑک (آسمانی عذاب) سے ڈرا دیا ہے جو عاد اور ثمود کی کڑک کے مانند ہو گی۔‘‘ [2] عتبہ نے یہ آیت سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور قرابت داری کی قسم دیتے ہوئے کہا کہ اب رک جایئے، پھر عتبہ لوٹ گیا اور اپنے ساتھیوں کے پاس جا کھڑا ہوا۔
Flag Counter