Maktaba Wahhabi

297 - 418
ایسی جان کو قتل مت کرو جسے اللہ نے حرام کیا ہو، سوائے اس کے جس کا قتل برحق ہو۔ ان ساری باتوں کی اللہ نے تمھیں تاکید کی ہے، تاکہ تم عقل سے کام لو۔‘‘[1] مفروق نے پھر پوچھا: ’’اے قریش کے بھائی! آپ اور کس چیز کی دعوت دیتے ہیں؟‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی: ’’بے شک اللہ عدل اور احسان کرنے اور قرابت داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی، برے کام اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے۔ وہ تمھیں وعظ کرتا ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو۔‘‘[2] یہ آیت کریمہ سن کر مفروق کہنے لگا: ’’اے قریش کے بھائی! اللہ کی قسم! آپ نے اعلیٰ اخلاق اور بہترین اعمال کی طرف بلایا ہے۔‘‘[3] سفری صعوبتیں اور قرآن کے ذریعے دعوت حضرت خالد عدوانی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بنو ثقیف سے حصول تعاون کی جستجو میں ان کے پاس آئے تو خالد نے دیکھا کہ آپ بنو ثقیف کے مشرق میں کمان یا لاٹھی کے سہارے کھڑے تھے۔ خالد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سنا کہ آپ اس سورت کی تلاوت کر رہے تھے:﴿وَالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ﴾ ’’قسم ہے آسمان کی اور رات کو آنے والے کی۔‘‘ [4]
Flag Counter