Maktaba Wahhabi

352 - 418
ہے۔اس عمل میں ان کا آئیڈیل اور نمونہ معلم بشریت اور ہادیٔ انسانیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہے جن پر قرآن کریم نازل کیا گیا اور وہی تھے جو سب سے زیادہ قرآن کریم کے مقام و منزلت کا احساس و ادراک رکھتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ صحابۂ کرام کو قرآن کریم کی تعلیم دینے کے بے حد خواہش مند تھے، لہٰذا آپ بہ نفس نفیس اور صحابہ کرام کو اپنا نائب بنا کر تعلیم قرآن کی عظیم مہم کے قیام کی جستجو فرماتے تھے۔ ہم مندرجہ ذیل نکات کی روشنی میں قرآن عظیم کی تعلیم حاصل کرنے اور دوسروں کو اس کی تعلیم دینے کے فضائل کے متعلق گفتگو کریں گے۔ قرآن سیکھنے اور سکھانے والے فرشتوں اور رسولوں کے مشابہ ہیں قرآن کریم کو سیکھنے اور سکھانے والوں کے شرف و منزلت کے لیے یہی فضیلت کافی ہے کہ بلاشبہ وہ معزز فرشتوں اور رسولوں کے ساتھ مشابہت رکھتے ہیں۔ بے شک اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کو اسی لیے مبعوث فرمایا تھا کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تعلیم دیں۔ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا ہے: ’’اسے مضبوط قوتوں والے (جبرئیل) نے سکھایا۔‘‘[1] پس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اولین معلم جبرئیل علیہ السلام ہیں جو معزز فرشتوں میں سب سے افضل، سب سے طاقت ور اور سب سے زیادہ کامل ہیں۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی لے کر نازل ہوئے۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام ظاہری اور باطنی طور پر نہایت مضبوط قوتوں والے ہیں۔ جس چیز کے نفاذ کا اللہ تعالیٰ انھیں حکم دیتا ہے، اسے نافذ کرنے میں وہ بہت قوی ہیں۔[2]
Flag Counter