Maktaba Wahhabi

207 - 418
آتے ہیں : قرآنی شریعت اور قانون سازی کی عظمت قرآنی شریعت کی تشکیل اور قانون سازی کے خصائص میں سے ایک خاص چیز یہ ہے کہ قرآن کریم اپنی جامعیت اور کمال میں بے مثال ہے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد قرآنی قانون سازی کے کمال پر دلالت کرتا ہے: ’’آج میں نے تمھارے لیے تمھارا دین مکمل کر دیا، اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمھارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کر لیا۔‘‘[1] کمال جامعیت کے حامل اس فرمان الٰہی کا مفہوم یہ ہے کہ قرآنی قانون سازی میں ہر وہ چیز شامل ہے جس کے لوگ محتاج ہیں ، لہٰذا تمام احوال ، ادوار اور علاقوں میں کبھی کوئی ایسا واقعہ یامعاملہ پیش نہیں آیا جس کے بارے میں شریعت نے کوئی فیصلہ کن حکم نہیں دیا۔ قرآنی شریعت کے مقاصد تمام حالات و حوادث میں قیامت تک کے لیے عام ہیں۔ یہ وصف صرف قرآنی قانون سازی اور شریعت ہی کے ساتھ خاص ہے۔ کسی دوسری شریعت میں یہ خوبی نہیں ہے کہ وہ دوسری شریعتوں سے کامل طور پر بے نیاز ہو ۔ صرف قرآنی شریعت ہی بذات خود اکمل اور دوسری تمام شریعتوں سے بے نیاز ہے ۔ اسلام سے پہلے سب سے بڑی شریعت حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت تھی، وہ بھی بنی اسرائیل کے علاوہ کسی دوسری قوم سے مخاطب نہیں ہوئی اور نہ اس نے اس جامعیت اور عمومیت کا دعویٰ کیا جس سے اللہ تعالیٰ نے شریعت قرآنی کو ممتاز کیا ہے۔[2]
Flag Counter