Maktaba Wahhabi

234 - 418
غیر مسلم مخالفین کی گواہی یقینا غیر مسلموں نے بھی قرآنی شریعت کے مبنی بر عدل ہونے کی گواہی دی ہے۔ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں جب یہودی کفار اپنی عدالتوں اور حکام سے حصول انصاف میں ناکام ہو جاتے تھے تو وہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی خدمت میں پہنچ کر انصاف کی درخواست کرتے تھے۔ اس سلسلے میں متعدد واقعات کتب تاریخ و حدیث میں موجود ہیں۔ بلاشبہ قرآنی شریعت کے عدل و انصاف نے اکثر ہم عصر عیسائی مفکرین کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور وہ عدالت و مساوات پر قائم اس شریعت کے بارے میں اپنی حیرت کو چھپا نہیں سکے۔ چند شواہد ملاحظہ ہوں: ٭ مشہور مورٔخ گستاف لی بان کہتے ہیں : ’’یہ بات برحق ہے کہ دنیا عربوں جیسے عفوو درگزر اور وسیع القلبی سے کام لینے والے فاتحوں کو نہیں جانتی اور نہ کسی اور دین کو ان کے دین سے زیادہ فراخ دل اور روادار دین سمجھتی ہے۔‘‘[1] ٭ روبر سٹون کہتے ہیں:’’بے شک مسلمان ہی وہ واحد قوم ہیں جنھوں نے اپنے دین کی غیرت و حمیت اور دیگر ادیان کے پیروکاروں کے لیے عدل اور عفوودرگزر کی روش کو بیک وقت جمع کر دیا ہے ۔انھوں نے اپنے دین کی نشرو اشاعت کے لیے تیز دھار تلواریں سونتنے کے باوجود ایسے لوگوں کو اپنے قدیم دین کی تعلیمات پر جمے رہنے کے لیے آزاد چھوڑ دیا جو ان کے دین اسلام سے کوئی رغبت نہیں رکھتے تھے۔‘‘[2] ٭ مچاڈکہتے ہیں: ’’بلاشبہ قرآن کریم جس نے جہاد کا حکم دیا ہے، وہ دیگر ادیان کے
Flag Counter