Maktaba Wahhabi

300 - 418
ہے، یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور ہم میں سے کوئی اللہ کے سوا کسی کو رب نہ بنائے، پھر اگر وہ منہ موڑیں تو تم کہہ دو: اس بات کے گواہ رہو کہ بے شک ہم اللہ کے فرماں بردار ہیں۔‘‘[1] سننے والے چاہے مسلمان ہوں یا غیر مسلم، عوام الناس میں سے ہوں یا ان کے بادشاہوں اور سرداروں میں سے ہوں، قرآن عظیم کا سامعین کے دلوں پر بلاامتیاز کس قدر زبردست اور فوری اثر ہوتا ہے، یہ بات نجاشی کی مثال سے واضح ہے۔ نجاشی اور اس کے پادری قرآن عظیم کی آیات سن کر بے خود ہو گئے حتی کہ اس کی تاثیر کی بنا پر وہ رونے لگے اور ان کی ڈاڑھیاں بھیگ گئیں۔ دشمنوں کے قلوب پر قرآن کریم کا حیرت انگیز اثر حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ایک دن قریش اکٹھے ہوئے اور کہنے لگے: دیکھو تم میں سے جو شخص سب سے زیادہ جادو، کہانت اور اشعارجانتا ہے وہ اس شخص کے پاس جائے جس نے ہماری جماعت میں تفریق پیدا کر دی ہے، ہمارا معاملہ بگاڑ دیا ہے، ہمیں منتشر کر دیا ہے اور ہمارے دین پر طعن و تشنیع کی ہے۔ ہمارا شخص اس سے جا کر گفتگو کرے اور دیکھے کہ وہ کیا جواب دیتا ہے، چنانچہ عتبہ بن ربیعہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے آپ سے طویل گفتگو کی۔ جب عتبہ اپنی ساری باتیں کر چکا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو ولید! کیا تم اپنی گفتگو سے فارغ ہو گئے؟ اس نے جواب دیا: ’’جی ہاں!‘‘ تب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
Flag Counter