امریکی ڈاکٹر سڈنی فشر ڈاکٹر سڈنی قرآن کریم کی توصیف کرتے ہوئے کہتے ہیں:’’ قرآن کریم ایک ایسی زندہ آواز ہے جو عربی آدمی کے دل کو تسکین اور ٹھنڈک بہم پہنچاتی ہے اور جب اسے قرآن محظوظ کن خوش الحانی سے سنایا جائے تو اس کی تسکین دو چند ہوجاتی ہے۔‘‘[1] مستشرق جارج سیل سیل کہتے ہیں:’’بے شک قرآن کا اسلوب بہت خوبصورت، دل نشین اور نہایت رواں دواں ہے۔ قرآن کا انداز بیان بہرپہلو شیریں، خوش گوار اور باوقار ہے۔ خاص طورپر جب قرآن اللہ تبارک و تعالیٰ کی عظمت و جلالت بیان کرتا ہے تو اس کا حسن بیان دوبالا اورنہایت باوقار ہوجاتاہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ قرآن کریم اپنے اسلوب و آہنگ کے ذریعے اپنی تلاوت سننے والوں کے قلوب واذہان کو مسخر کرلیتا ہے، چاہے وہ اس پر ایمان رکھتے ہوں یا نہ رکھتے ہوں۔‘‘[2] کوبولڈ مغربی محقق کوبولڈ کہتے ہیں:’’یہ قرآن کریم ہی ہے جس نے عربوں کو دنیا کی فتح پر آمادہ کیا اور انھیں ایسی زبردست سلطنت قائم کرنے کا موقع فراہم کیا جو وسعت، قوت، تعمیر و ترقی اور تہذیب و تمدن کے اعتبار سے سکندر اعظم اورروما کی سلطنت سے فائق تھی۔‘‘ |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |