Maktaba Wahhabi

51 - 418
دے تاکہ وہ اس قابل ہو جائے کہ اس پر قرآن کی عظمت و معنویت کے خزانے کھل جائیں، اس کے فضائل اوراس کے اعجاز کے دلائل و براہین اس پر واضح ہوجائیں۔ بالخصوص جب کوئی خود کو قرآن کریم پر غوروخوض کے لیے وقف کردے تو ضروری ہے کہ تدریسی اسلوب میں بحث و مذاکرہ کیا جائے، اور ایسا کیوں نہ ہوجبکہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ہر امت کے مقام و مرتبے کا تعین کتاب الٰہی یا رسولِ مرسل ہی کے شرف کے مطابق کیا جاتا ہے اور جب دو شرف (کتابِ الٰہی اور پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وسلم ) جمع ہو جائیں تو پھر کیا کہنے، اس لیے قرآن پر غور و خوض بھی لازمی ہے اور پیغمبر کا اتباع بھی فرضِ عین ہے۔ عظمت ِ قرآن کا موضوع اختیار کرنے کے اسباب یہ موضوع اختیار کرنے کے کئی اسباب و اُمور میرے پیش نظر تھے۔ ان میں سے اہم اُمور یہ ہیں: ٭ اللہ کی کتاب کی خدمت اوراس کی خیر خواہی، تاکہ اس کی عظمت و جلالت کی وجوہ پوری طرح آشکار ہوجائیں، اس کے خزانے ظاہر ہوں اوراس کے احکام واضح ہو جائیں۔ اس خدمت کے ذریعے سے شاید میں ان لوگوں کے لیے کچھ پیش رفت کا باعث بن سکوں جو قرآن سے متعلقہ علوم کے کسی نہ کسی شعبے میں کام کررہے ہیں۔ ٭ اللہ تعالیٰ کے اس فضل و احسان کا بیان جو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت پر کیا کہ انھیں اس کتاب مقدس (قرآن کریم) کے ساتھ خصوصیت سے نوازا جو تمام آسمانی کتابوں میں سب سے زیادہ عظمت و فضیلت والی ہے۔ ٭ مسلمانوں کو غفلت سے بیدار کرکے ان میں قرآن کریم کی عظمت و جلالت کا شعور اجاگر کرنا تاکہ وہ اس کے دامن سے وابستہ ہوجائیں اوراس کے سیکھنے سکھانے ، اس کی تلاوت و حفظ ، اس پر تدبر کرنے اوراس پر عمل کرنے میں پورے انہماک سے مصروف ہوجائیں۔
Flag Counter