اسے سارے جہان کے لیے سمجھنا آسان ہونا، اس کا تمام کتب الٰہیہ کا محافظ و نگران ہونا، اس کا تمام انسانوں کے لیے نازل ہونا، زمانے اورزندگی کے الٹ پھیر اور لیل و نہار کی گردشوں کے باوجود اللہ تعالیٰ کا اس کی حفاظت کا ذمہ لینا۔ یہ ساری باتیں قرآن کی رفعت اور عظمت و جلالت کی روشن دلیل ہیں۔قرآن عظیم کی عظمت کے مظاہر و دلائل پر گفتگو حسب ذیل امور کے تحت ہوسکتی ہے۔ قرآن کا بہترین زمانے میں نزول زمان و مکان کی بذات خود کوئی حیثیت نہیں۔ان کی حیثیت و اہمیت ان میں نازل ہونے والی چیزوں اوران میں وقوع پذیر ہونے والے واقعات کی وجہ سے ہوتی ہے۔ قرآن عظیم کی عظمت کی ایک دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے سب سے بہترین زمانے یعنی رمضان المبارک میں نازل فرمایا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے ہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی واضح اور حق کو باطل سے جدا کرنے والی دلیلیں ہیں۔‘‘[1] قرآن کریم کو اس مبارک مہینے کی بھی اس رات میں نازل فرمایا گیا جو بہت بابرکت رات ہے۔ اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے: |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |