Maktaba Wahhabi

353 - 418
معلم کی مدح درحقیقت متعلم کی مدح ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ صرف یہ فرماتے کہ انھیں جبرئیل نے تعلیم دی ہے اور جبرئیل علیہ السلام کو عظیم اور قابل تعریف صفات سے متصف نہ کرتے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو واضح فضیلت حاصل نہ ہوتی۔[1] سب سے افضل لوگ قرآن کریم سیکھنے اور سکھانے والے ہیں بلاشبہ قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرنا، اس کی تعلیم کا اہتمام کرنا اور لوگوں کو اس کے معانی اور احکام سے روشناس کرانا نہایت افضل اور باعثِ تقرب الٰہی اعمال میں سے ہے۔ اس کا متعلم اور معلم دونوں دنیا و آخرت میں بھلائی اور فضل خاص حاصل کرتے ہیں، بلاشبہ قرآن کریم سیکھنے اور اس کی تعلیم کی ترغیب دینے والی احادیث بڑی کثرت سے وارد ہوئی ہیں کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ جو شخص اس مبارک کلام کی تعلیم و تعلم میں مشغول ہو وہ انبیاء کے بعد افضل ترین لوگوں میں سے ہے۔ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ)) ’’تم میں سے بہترین آدمی وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔‘‘[2] اور انھی سے منقول ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ أَفْضَلَكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ)) ’’بلاشبہ تمھارا افضل ترین آدمی وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور دوسروں کو اس کی تعلیم دے۔‘‘[3]
Flag Counter