حفظِ قرآن کریم کے فضائل قرآن کریم کا حصول دراصل اسے حفظ کرنا ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: ’’بلکہ یہ قرآن تو واضح آیات ہیں، ان لوگوں کے سینوں میں (محفوظ) ہیں جنھیں علم دیا گیا۔‘‘ [1] بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کے صلحاء کے دلوں کو اپنے کلام کے لیے محفوظ برتن اور آیاتِ قرآن کے حفظ کے لیے ان کے سینوں کو اوراق بنا کر اس امت کو عزت بخشی ہے۔ ایک حدیث قدسی کے مطابق اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا: ((إِنَّمَا بَعَثْتُكَ لِأَبْتَلِيَكَ وَأَبْتَلِيَ بِكَ، وَأَنْزَلْتُ عَلَيْكَ كِتَابًا لَا يَغْسِلُهُ الْمَاءُ، تَقْرَؤُهُ نَائِمًا وَيَقْظَانًا)) ’’بے شک میں نے تجھے اس لیے مبعوث کیا ہے تاکہ تجھے اورتیرے ذریعے سے لوگوں کو آزماؤں۔تجھ پر میں نے ایسی کتاب نازل کی ہے جسے پانی دھو نہیں سکتا اور |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |