Maktaba Wahhabi

52 - 418
٭ اس بات کا گہرا یقین کہ اس موضوع کاحق ادا نہیں کیا گیا اور خاص طورپر ایسے بحث و مذاکرے کا اہتمام نہیں کیا گیا جواس کے متفرق امور اور جزئیات کا احاطہ کرکے انھیں اپنے دامن میں سمیٹ لے۔ ٭ عصر حاضر کی بہت بڑی اکثریت کا قرآن کی تعلیمات سے بے بہرہ ہونا، جن کے شب و روز اس انداز سے بسرہو رہے ہیں کہ وہ لوگ عظمتِ قرآن کے احساس سے بہت دور ہیں، چنانچہ وہ قرآنی تعلیمات کے سب سے زیادہ محتاج ہیں تاکہ قرآن انھیں گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کے اجالے میں لے آئے۔ ٭ دشمنانِ قرآن کی ان گمراہ کن کوششوں کاجائزہ لینا جواپنی دجل و تحریف سے معمور کتابوں اور ذرائع ابلاغ کی جدید فنی تکنیک کی مدد سے اپنے عقائدِ باطلہ، اخلاقِ فاسدہ اور اپنے ظالمانہ قوانین کو زیادہ سے زیادہ دلفریب اور پرکشش بنا کر پیش کررہے ہیں اوراس طرح مسلمانوں کی دولت ِایمان کو غارت کرنے کے درپے ہیں۔ ٭ اس کج فکری اور کوتاہ فہمی کی تصحیح جو قرآن کریم اوراس کی عظمت کے شایان شان نہیں، مزیدبرآں آیات قرآنی اوراحادیث و آثار کے فہم و ادراک میں غلطیوں کی نشان دہی کرنا ہے۔ طریقۂ بحث میں نے اس بحث میں جو طریق کاراختیارکیا ہے، اس کی وضاحت ضروری ہے تاکہ قارئین کرام کواس کے مباحث سمجھنے میں آسانی ہو، اور وہ حسب ذیل ہے: ٭ قرآن کریم کی عظمت سے متعلقہ جس قدر مواد ہے، خواہ وہ قرآنی آیات کی شکل میں ہے یا احادیث و آثار کی صورت میں، یا اہل علم کے اقوال ہوں، میں نے ان سب سے حسبِ استطاعت بھرپور استفادہ کیا ہے اور کوشش کی ہے کہ ان میں سے کوئی اہم بات اور
Flag Counter