Maktaba Wahhabi

232 - 418
گی۔ایک چھوٹے سے گناہ کے لیے بڑی بڑی سزائیں مقرر کی گئیں۔ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا کہ غیر مجرم کو سزا کا فیصلہ سنا دیا جاتا۔ چنگیز خان[1] کی شریعت میں یہ قانون تھا کہ جو شخص جان بوجھ کر جھوٹ بولتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص جاسوسی کرتا اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو جادو کرتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص ساکن پانی میں پیشاب کرتا یا اس میں ڈبکی لگاتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص دو جھگڑا کرنے والوں میں دخیل ہو کر دونوں میں سے کسی ایک کی مدد کرتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص کسی قیدی کو اسے قید کرنے والے کی اجازت کے بغیر کھانا کھلاتا یا کپڑے پہنا دیتا ، اسے قتل کر دیا جاتا۔جو شخص بھاگتا ہوا پایا جاتا، ہر چندوہ بلا ارادہ بھاگ رہا ہوتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص کسی دوسرے آدمی کی طرف کوئی کھانے والی چیز پھینکتا ، اسے بھی قتل کر دیا جاتا تھا۔قانون یہ تھا کہ چیز ہاتھ کے ذریعے سے دوسرے کے ہاتھ میں پکڑائی جائے۔ جو شخص کسی کو کوئی چیزکھلاتا، اس پر لازم تھا کہ پہلے خود اس میں سے کچھ حصہ کھا لے۔جو شخص خود کھا لیتا، مگر دوسرے کو نہ کھلاتا، اسے قتل کر دیا جاتا۔ جو شخص کسی حیوان کو ذبح کرتا ، اسے بھی اسی طرح ذبح کر دیا جاتا تھا ،بلکہ اس کا طریقہ کار یہ تھا کہ اس کا پیٹ پھاڑکر پہلے اس کا دل پکڑ کر باہر کھینچ لیا جاتا اور پھر اسے ذبح کر دیا جاتا تھا۔[2]
Flag Counter