Maktaba Wahhabi

217 - 418
معانی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآنی شریعت انسانیت کے لیے ارتقائی پہلو رکھتی ہے جنھیں قرآن کریم کے اسلوب بیان اور لغت عربی کی رو سے ’’عدل‘‘ کے مترادفات سے پہچانا جا سکتا ہے۔ عدل کو (اَلْقِسطُ) سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے اور (اَلْقِسطُ) انصاف کے تقاضے کے مطابق پورا پورا حصہ دینے کو کہتے ہیں۔[1] ٭ قرآن عدل کی ترغیب دیتا ہے: قرآن کریم نے متعدد مقامات پر اپنے انصاف پسند بندوں سے اللہ تعالیٰ کی محبت کی صراحت کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ’’اور تم ان دونوں کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو ، اور تم انصاف کرو، بلاشبہ اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے‘‘[2] اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’ جو لوگ تم سے دین کے معاملے میں نہیں لڑے اور انھوں نے تمھیں تمھارے گھروں سے نہیں نکالا، اللہ تمھیں ان سے بھلائی کرنے اور ان سے انصاف کرنے سے نہیں روکتا ۔بے شک اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘[3] بسا اوقات قرآن عظیم ’’عدل ‘‘ کو میزان سے بھی تعبیر کرتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter