Maktaba Wahhabi

198 - 418
جنگ کو سلامتی والے قواعد سے مشروط کیا ہے۔ عین حالت جنگ میں بھی عدل اور رحمت و شفقت کے تقاضے پورے کرنے پر زور دیا ہے اور معاہدوں کی پاسداری واجب قرار دی ہے۔ ٭ غلامی کے خلاف جنگ:قرآن کریم نے غلامی کا سدباب کرنے کے لیے مختلف طریقوں سے غلاموں کو آزاد کرنے کی ترغیب دی ہے،چنانچہ قتل ، ظہار، روزے کے فاسد ہونے اور قسم شکنی یا غلام کو تھپڑ مارنے یا ضرب لگانے کے کفارے میں غلام کی آزادی کا ذکر ملتا ہے ۔ ٭ فکر و نظر کی آزادی :قرآن کریم ہر قسم کے جبر اور ظلم و ستم کے خلاف ہے اور آمریت اور مطلق العنانیت کی مذمت کرتا ہے۔ قرآن کریم نے مذہبی جبراور تسلط کی ممانعت کی ہے اور انسانوں کو فکری آزادی عطاکی ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں۔‘‘ [1] نیز فرمایا: ’’چنانچہ آپ نصیحت کیجیے۔ آپ تو صرف نصیحت کرنے والے ہیں۔ آپ ان پر کوئی فوج دار نہیں۔‘‘ [2]
Flag Counter