Maktaba Wahhabi

197 - 418
ہیں۔ ان کے مابین جغرافیائی سرحدیں کوئی تفریق کر سکتی ہیں نہ سیاسی اور بناوٹی فاصلے ان میں دوری پیدا کر سکتے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اور بلاشبہ یہ تمھاری ملت ایک ہی ملت ہے، اور میں تمھارا رب ہوں ، لہٰذا تم مجھ ہی سے ڈرو۔‘‘[1] ٭ ملکی نظام حکومت اور سیاست کی اصلاح : قرآن کریم نے لوگوں میں عدل و انصاف اور مساوات قائم کرنے اور احکام و معاملات میں محبت، دل جوئی، ہمدردی، شفقت،رحمت، حق و انصاف اور ایفائے عہد جیسے فضائل و محاسن سے کام لینے پر زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ظلم، فریب کاری، عہد شکنی، جھوٹ، خیانت ، ملاوٹ، رشوت اور سود کے ذریعے سے لوگوں کا مال ناحق کھانے کے ہولناک انجام سے ڈرایا ہے،نیز دین اور خرافات کی تجارت جیسے گھٹیا اور مذموم کاموں سے اجتناب کا حکم دیا۔ اس طرح قرآن کریم نے سیاست کی اصلاح کی۔ ٭ مالی اصلاح: قرآن کریم نے میانہ روی کی تاکید اور فضول خرچی اور مالی ضیاع کی ممانعت فرمائی ہے۔ نیکی کے کاموں میں خرچ کرنا لازم ٹھہرایا ہے۔ ادائے حقوق پر زور دیا ہے اور مال کمانے کے لیے جائز اور شرعی حدود میں رہ کر کوشش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یوں قرآن عظیم نے انسان کی مالی اصلاح کی ہے۔ ٭ اصلاحِ خواتین: قرآن کریم نے عورت کی حفاظت اور اس کا احترام کرکے اور اسے تمام انسانی، دینی،دنیاوی اوررہائشی حقوق دے کر اس کی اصلاح فرمائی ہے۔ ٭ اصلاحِ حرب: قرآن کریم نے ناگزیر حالات میں جنگ کی نوبت آ جا نے پر حرب و ضرب کے قواعد بھی مہذب بنا دیے ہیں۔جنگ کے آغاز اور اختتام پر انسانیت کی بھلائی کے لیے
Flag Counter