Maktaba Wahhabi

193 - 418
’’ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔‘‘[1] قرآن عظیم میں اللہ تعالیٰ کی جس ہدایت کا نقشہ کھینچا گیا ہے اس کی پیروی کرنے والا اس دنیا میں گمراہی میں مبتلا نہیں ہوتا اور آخرت میں اس کی بدبختی مٹ جاتی ہے۔یاد رہے کہ بدبختی خوش بختی کی ضد ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’جس نے میری ہدایت کی پیروی کی وہ نہ گمراہ ہو گا اور نہ مشقت میں پڑے گا۔‘‘[2] سیدھے راستے کی طرف لے جانے والی یہ ہدایت دنیا و آخرت کی سعادت اور خوش بختی کی ضمانت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے متعدد آیات میں ان دونوں خصوصیات کو جمع کر دیاہے ۔ ان آیات میں سے ایک فرمان الٰہی یہ ہے: ’’جس نے نیک عمل کیے، خواہ مرد ہو یا عورت، جبکہ وہ مومن ہو، تو ہم ضرور اسے پاکیزہ زندگی بسر کرائیں گے۔ اور ہم ضرور ا نھیں ان کا اجر و ثواب اس سے بہتر دیں گے جو وہ عمل کرتے تھے۔‘‘[3] بے شک یہ آیت کریمہ دنیاوی سعادت کے لیے ایک نص ہے جس کا فائدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ﴿حَیَاۃً طَیِّبَۃً﴾ ’’پاکیزہ زندگی‘‘سے عیاں ہے، اسی طرح یہ آیت اخروی سعادت اور خوش بختی پر بھی نص ہے اور یہ چیز اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے اجاگر ہوتی ہے:﴿وَلَنَجْزِیَنَّھُمْ أَجْرَھُمْ بِأَحْسَنِ مَاکَانُوْا یَعْمَلُونَ﴾ ’’اور ہم ضرور انھیں ان کا اجروثواب اس سے بہتر دیں گے جو وہ عمل کرتے تھے۔‘‘
Flag Counter