Maktaba Wahhabi

184 - 418
’’اور ان عورتوں نے تم سے پختہ عہد لیا تھا۔‘‘[1] اس سے مقصود پکا، قوی اور مضبوط معاہدہ ہے۔ قرآن کریم نے زوجین کے باہمی تعلق ،قرب، وابستگی، طمانیت، حفاظت اور پردے کو ملحوظ رکھ کر میاں بیوی کو ایک دوسرے کے لیے لباس قرار دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ’’وہ تمھارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو۔‘‘[2] قرآن کریم کی رو سے نیک اولاد شادی کے بنیادی مقاصد میں سے ہے۔نیک اولاد سے والدین کی آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور اللہ تعالیٰ نے تمھارے لیے تمھی میں سے بیویاں بنائیں اور اسی نے تمھارے لیے بیویوں سے بیٹے اور پوتے بنائے۔‘‘[3] رب ذوالجلال کے بندوں کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ بھی ہے: ’’اے ہمارے رب ! ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کر اور ہمیں پرہیز گاروں کا امام بنا۔‘‘[4] خاندان کے لیے یہ بات شرط لازم ہے کہ افراد خانہ دین کے اعتبار سے متفق و متحد ہوں، اسی لیے قرآن کریم نے مشرک عورتوں سے نکاح اور مسلمان خواتین کا مشرک مردوں سے نکاح
Flag Counter