Maktaba Wahhabi

279 - 342
انصار نیچے کھڑے اپنے محبوب قائد کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ایک انصاری صحابی کی زبان سے الفاظ نکلتے ہیں:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے شہر سے محبت اور آپ کے دل میں اپنی قوم سے نرمی پیدا ہو گئی ہے، لہٰذا اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہیں قیام فرمائیں گے۔ قارئین کرام! اس واقعہ کے راوی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ اس دوران آپ پر وحی آگئی۔ جب وحی کا نزول ہوتاتو ہر کسی کو معلوم ہو جاتا کہ وحی کا نزول ہو رہا ہے، اس لیے وحی کے اختتام تک ادباً کوئی بھی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نگاہ نہ اٹھاتا تھا۔ جب وحی مکمل ہوئی تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسکراتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی طرف دیکھا اور ارشاد فرمایا: (یَامَعْشَرَ الْأَنْصَارِ! أَقُلْتُمْ أَمَّا الرَّجُلُ فَأَدْرَکَتْہُ رَغْبَۃٌ فِي قَرْیَتِہِ وَرَأْفَۃٌ بِعَشِیرَتِہِ) ’’اے گروہِ انصار! تم نے کہا ہے کہ اس بندے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم )کو اپنے شہر سے محبت اور قوم سے نرمی نے آ لیا ہے۔‘‘ انصار نے عرض کیا:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! واقعی ہم نے ایسی بات تو کہی ہے۔ قارئین کرام! وفا اسی کا نام ہے اور اسی کو اعلیٰ اخلاق کہتے ہیں۔ آئیے پڑھتے ہیں کہ ہمارے پیارے رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو جواب میں کیا فرمایا۔ آپ ارشاد فرما رہے ہیں: (فَمَا اسْمِي إِذاً) ’’تو پھر میرا کیا نام ہو گا‘‘ ۔ (کَلَّا) ایسا ہر گر نہیں ہو گا۔ مراد یہ کہ میں مکہ مکرمہ میں نہیں، مدینہ طیبہ ہی میں رہوں گا۔ اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انصار کے ساتھ محبت کا انداز ملاحظہ کریں کہ اگر انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور
Flag Counter