Maktaba Wahhabi

240 - 342
مبارک ہاتھوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ یہ اعزاز کسے ملتا ہے، کسے چابی دی جائے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(ھَاکَ مِفْتَاحَکَ یَاعُثْمَانُ) ’’عثمان!اپنی چابی سنبھا ل لو۔‘‘ (اَلْیَوْمُ یَوْمُ بِرٍّ وَّوَفَائٍ، خُذُوھَا خَالِدَۃً تَالِدۃً) ’’آج نیکی اور ایفائے عہد کا دن ہے۔ یہ چابی تم لوگ ہمیشہ کے لیے لے لو۔‘‘ (لَایَنْزِعُھَا مِنْکُمْ إِلَّاظَالِمٌ) ’’کوئی ظالم ہی اسے تمہارے خاندان سے چھیننے کی جرأت کرے گا۔‘‘، ، المغازي للواقدي:564-561، والسیرۃ النبویۃ لابن ہشام:54/4، 55، والسیرۃ النبویۃ للصلابي:528/2، والاستیعاب:503، 504۔ قارئین کرام! اس بات کو چودہ سو سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔ بیت اللہ کی چابی آج بھی اسی خاندان کے پاس ہے۔ حکومتیں آئیں اور چلی گئیں۔ آج تک کسی کو اس خاندان سے یہ اعزاز چھیننے کی جرأت نہیں ہوئی۔ آج بھی عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کی اولاد میں (شُعَیبِي) خاندان کے پاس یہ اعزاز موجودہے اور ان شاء اللہ قیامت تک رہے گا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اعلیٰ اخلاق کو تاریخ کی پیشانی پر ثبت کر دیا۔
Flag Counter