Maktaba Wahhabi

219 - 342
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مَاحَمَلَکَ عَلٰی ہٰذَا یَا سَوادُ؟) ’’سواد! اس حرکت پر تمھیں کس چیز نے آمادہ کیا؟‘‘ عرض کیا:اللہ کے رسول! حالات آپ کے سامنے ہیں۔ ہم یہاں لڑائی کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔ کون جانتا ہے کہ اس کے نتائج کیانکلیں۔ ہو سکتا ہے کہ میں شہید ہو جاؤں۔ موت سامنے ہے۔ میری تمنا ہوئی کہ اس آخری وقت میں میرے جسم کی جلد آپ کی طاہر اور مطہر جلد سے چھو جائے۔ میرے لیے سعادت ہے کہ دشمن سے ملاقات سے پہلے میرے جسم کو آپ کے مبارک جسم سے چھونے کی برکت حاصل ہوجائے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے پیارے ساتھی کا جذبہ، اس کا شوق، اس کی محبت ملاحظہ فرما رہے ہیں۔ آپ سواد کے اس عمل کو تحسین کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ قارئین کرام! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سواد رضی اللہ عنہ کے حق میں بہت ساری دعائیں فرمائیں اور پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سواد رضی اللہ عنہ کے حق میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ یہ جنگ میں نہ صرف غازی بنتے ہیں بلکہ بنومخزوم کے مشہور شہسوار خالد بن ہشام کو قیدی بنانے میں بھی کامیاب ہوتے ہیں۔ ، ، الإصابۃ:180/3، وأسدالغابۃ:590/2، والاستیعاب:345۔
Flag Counter