Maktaba Wahhabi

177 - 342
میں نے کہا:(إِنِّي أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّکَ رَسُولُ اللّٰہِ) اور اللہ کے رسول اس کے جواب میں فرما رہے ہیں: (اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِي ھَدَاکَ) ’’ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے تمھیں ہدایت دی۔‘‘ (قَدْ کُنْتُ أَرَی لَکَ عَقْلاً رَجَوْتُ أن لَّا یُسْلِمَکَ إِلَّا إِلَی الْخَیْرِ) ’’مجھے تمھاری دانش مندی اور دور اندیشی سے امید تھی کہ وہ تمھیں ضرور نیکی وخیر سے وابستہ کرے گی۔‘‘ خالد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:میں نے عرض کی کہ میں نے اسلام سے بڑی دشمنی کی ہے، میرے لیے مغفرت کی دعا مانگیں۔ ارشاد فرمایا:(اَلإِسْلاَمُ یَجُبُّ مَا کَانَ قَبْلَہُ ) ’’اسلام سابقہ گناہوں کو کاٹ کر رکھ دیتا ہے۔‘‘ میں نے عرض کی:اس کے باوجود بھی میرے لیے دعا کیجیے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کو دیکھیے کہ آپ اپنے اس نئے ساتھی کی کس طرح حوصلہ افزائی فرما رہے ہیں: (اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِخَالِدٍ کُلَّ مَا أَوْضَعَ فِیہِ مِنْ صَدٍّ عَنْ سَبِیْلِکَ) ’’اے اللہ! خالد آج تک تیرے راستے سے روکنے کے لیے جتنی کوششیں کرتا رہا ہے اس کی وہ سب کوتاہیاں معاف فرما دے۔ ‘‘ قارئین کرا م! جانتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خالد بن ولید‘ عمرو بن العاص اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہم کے اسلام لانے پر کیا ارشاد فرمایا تھا؟: (إِنَّ مَکَّۃَ قَدْ أَلْقَتْ إِلَیْنَا فَلِذَّاتَ کَبِدِھَا) ’’ مکہ مکرمہ نے اپنے جگر گوشے (نہایت قیمتی فرزند) ہمارے حوالے کر دیے ہیں۔‘‘، ،المستدرک للحاکم:299-297/3، والسیرۃ النبویۃ للصلابي:482-480/2، والاستیعاب، ص:235-233، و أسدالغابۃ:143-140/2، والإصابۃ:219-215/2۔
Flag Counter