Maktaba Wahhabi

166 - 342
کردے۔ (اے اللہ!) آپ کو ایسی عزت عطا کر جو تا ابد باقی رہے۔‘‘، ، الإصابۃ في تمییز ا لصحابۃ:206/8۔ سیدہ شیماء کی یہ لوریاں اور یہ دعائیں قبول ہوئیں۔ اللہ تعالیٰ سیدالاوّلین والآخرین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کائنات کا امام بنا کر مبعوث کرتا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو سعد میں فصیح عربی زبان سیکھی اور کم و بیش چار پانچ سال کا عرصہ بنو سعد میں گزارنے کے بعد واپس اپنی والدہ کے پاس مکہ مکرمہ میں تشریف لاتے ہیں۔ساری عمر آپ کو اپنا بچپن، اپنے رضاعی والدین، بہن بھائی، ان کی محبت اور ان کا پیار نہیں بھولا۔ امام ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ ’’الاصابہ‘‘ میں فرماتے ہیں کہ جب غزوئہ حنین ہوا تو بنو سعد جو اصل میں ہوازن قبیلے سے ہیں، یہ بھی مشرکین کے ساتھ آئے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ کی۔ غزوئہ حنین میں اللہ تعالیٰ نے بالآخر مسلمانوں کو فتح دی تو بے شمار مال ودولت، مویشی، اونٹ اور بکریاں مال غنیمت میں ملے۔ ان کے ساتھ بے شمار لونڈیاں اور غلام بھی تھے۔ قارئین کرام! راقم الحروف کو جعرانہ کے مقام پر جانے کا اتفاق ہوا ہے ۔ میں وہاں خاصی دیر تک پھرتا
Flag Counter