Maktaba Wahhabi

148 - 342
وہی ا مان نامہ اپنی جیب سے نکالا۔ ادھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس کی آواز سن رہے تھے۔ اس نے اپنی دونوں انگلیوں میں اس دستاویز کو بلند کیا اور قدرے اونچی آواز میں کہنے لگا:’’یا رسول اللہ! میں ہوں سراقہ بن مالک بن جعشم اور یہ رہی میری دستاویز۔‘‘اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سراقہ کی طرف دیکھا، آپ کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ وہ وقت یاد آگیا جب قدید کے علاقے میں اس بدو نے ان کا پیچھا کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(ہٰذَا یَوْمُ وَفَائٍ وَبِرٍّ) ’’آج وفا نبھانے ، نیکی اور احسان کرنے کا دن ہے۔‘‘ اسے میرے قریب آنے دو۔ سراقہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوا۔ آپ کو سلام کیا اور اسلام قبول کرلیا اور صحابی ہونے کا شرف حاصل کرلیا۔ سراقہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک سوال کیا:اللہ کے رسول! میں اپنے اونٹوں کے لیے حوضوں میں پانی بھرتا ہوں۔ میرے اونٹوں کے علاوہ دیگر لوگوں کے اونٹ بھی وہاں آجاتے ہیں۔ اگر میں ان کو بھی پانی پلاؤں تو کیا میرے لیے اجر ہے؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:( فِي کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ أَجْرٌ) ’’ہر جاندار چیز کے ساتھ بھلائی کرنے میں اجر وثواب ہے۔‘‘ ، ، صحیح البخاري، حدیث:3906، والسیرۃ لابن ہشام:490-489/2، والمعجم الکبیر للطبراني:133/7، حدیث:6602، وأسد الغابۃ:414-412/2۔
Flag Counter