Maktaba Wahhabi

75 - 418
’’بلاشبہ ہم نے اسے ایک بابرکت رات میں نازل کیا، بے شک ہم ڈرانے والے ہیں۔ اسی (رات) میں ہر حکمت والے معاملے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔‘‘[1] یہ برکتوں والی رات کون سی ہے ؟ یہ شرف و مجد اور بلند رتبے والی رات وہہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ١﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ ﴿٢﴾ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ Ě ’’بے شک ہم نے اس (قرآن) کو لیلۃ القدر میں نازل کیا۔ اور آپ کو کیا معلوم کہ لیلۃ القدر کیا ہے۔ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔‘‘[2] لیلۃ القدر کا نام لیلۃ القدر اسی لیے رکھا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کا غیر معمولی شرف و مجد اور زبردست فضیلت ہے اور یہ معلوم ہے کہ اس کا شرف و مجد محض زمانے کی وجہ سے نہیں ہے، اس لیے کہ زمانہ تو اپنی ذات و صفات کے اعتبار سے ایک ہی چیز ہے، اس لیے یہ ناممکن ہے کہ فی نفسہٖ اس کا ایک حصہ دوسرے حصے سے بہتر یا برتر ہو۔ اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ اس رات کی بے مثال فضیلت اس لیے ہے کہ اس میں بہت سے ایسے اہم امور سر انجام پائے جو نہایت عظیم الشان اور بہت عالی مرتبت تھے۔ یہ بھی معلوم ہے کہ دین کادرجہ دنیا کے منصب و مقام سے کہیں زیادہ اعلی اورارفع ہے اور خود دین میں منصب و مقام کے اعتبار سے جو متاع سب سے اعلیٰ اور اشرف ہے وہ قرآن عظیم ہے کیونکہ اسی کی وجہ سے نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اثبات ہوا ہے، اسی کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ ساری کتابوں میں حق و باطل کے درمیان فرق ظاہر ہوا ہے اور اسی سے اہل سعادت کے درجات بلند ہونے اور اہل شقاوت کے مواخذہ و احتساب کا پتہ چلتا ہے۔ اس اعتبار سے بلاشبہ قرآن سے بڑھ کر کوئی
Flag Counter