Maktaba Wahhabi

327 - 418
انھیں لامحدود پاتے ہیں۔قرآن کریم کا سنجیدگی سے مطالعہ کیا جائے تو یہ عجائب و غرائب کے نت نئے دروازے کھولتا ہے اور ہر لحظہ نئی آن اور نئی شان دکھاتا ہے۔ جب بھی پڑھیے یہ نیا تحفہ دیتا ہے اور نئی کارگزاریوں کے چراغ روشن کر دیتا ہے۔ قرآن کریم کے عجائب و نوادر کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے برکات و حسنات لامتناہی ہیں۔ لوگ اس کی قراء ت کرتے ہیں تو ان کا ایک گروہ اس کا ایک مفہوم سمجھتا ہے اور دوسرا گروہ جداگانہ مفہوم سمجھتا ہے۔ یہ بات اس حقیقت عظمیٰ کی دلیل ہے کہ اسے کہنے والا بڑی زبردست حکمت والا اللہ تبارک و تعالیٰ ہے جس نے ایک چھوٹی سی کتاب میں بے شمار فوائد رکھ دیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ﴿کِتَابٌ أَنْزَلْنَاہُ إِلَیْکَ مُبَارَکٌ﴾ ’’(یہ قرآن) ایک کتاب ہے ہم نے اسے آپ کی طرف نازل کیا۔‘‘[1] کا یہی مفہوم ہے کہ اس کتاب مبارک سے پہلے کی تمام کتابوں کے ادوار محدود تھے اور انھیں اپنے اپنے وقت کی مخصوص امتوں کے لیے نازل کیاگیا تھا۔ اب جہاں تک قرآن کریم کا معاملہ ہے تو وہ اپنے نزول سے لے کر قیامت تک عہد بہ عہد تمام جدید مسائل و معاملات کا مؤثر حل پیش کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ آج انسان کی بلند خیالی، تہذیب و تمدن اور عقل و دانش اپنے ارتقاء کے باوجود قرآن کریم کے بلند معارف کے مقابلے میں پیچھے ہے۔ زمانے اور زندگی کے ہر موڑ پر جب بھی انسان کو کسی معاملے میں رہنمائی کی ضرورت پیش آئی ہے، جدید عقل و دانش کے برعکس قرآن کریم نے سبقت کر کے انسان کی بھرپور رہنمائی کی ہے۔ قرآن کریم کے اس وصف خاص کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے متن و مفاہیم کے اعتبار سے بجائے خود نہایت متبرک ہے۔[2]
Flag Counter