Maktaba Wahhabi

238 - 418
’’یقینا ان قصوں میں عقل والوں کے لیے عبرت ہے ۔ یہ(قرآن) گھڑی ہوئی بات نہیں، بلکہ اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق اور ہر چیز کی تفصیل ہے اور ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘[1] یہ امت محمدیہ پر اللہ تعالیٰ کا عظیم احسان ہے کہ اس نے اپنی کتاب عظیم میں گزشتہ اقوام کے مختصر حالات کو سمو دیا ہے اور اس طرح انھیں تحریف و ضیاع کے خطرے سے محفوظ کر دیا ہے، لہٰذا کسی دھوکے باز کے ہاتھ اس حد تک دراز نہیں ہو سکتے کہ وہ اس حوالے سے جعل سازی کر کے قرآن میں بے بنیاد باتیں شامل کر دے یا کوئی تحریف کر دے ۔کسی خائن کا ہاتھ بھی اس تک نہیں پہنچ سکتا کہ وہ اس میں خیانت کرے یا اس میں سے کوئی چیز چھپا لے جیسا کہ تورات اور انجیل میں تحریف کرنے والوں نے اس طرح کے کام کیے ہیں ۔یہ قصص و واقعات مبنی برحق ہیں اور جب تک زندگی کی نبض چلتی رہے گی اور سورج طلوع و غروب کے مناظر دکھائے گا، یہ واقعات زندہ اور درخشندہ رہیں گے کیونکہ ارشاد ربانی ہے : ’’بے شک ہم ہی نے یہ قرآن نازل کیا اور بے شک ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔‘‘[2] اس ساری گفتگو کے بعد کسی عقل مند کے لیے کس طرح روا ہے کہ وہ یہ قصے پڑھے، ان کی جانچ پڑتال کر کے ان سے عبرت و نصیحت کی توفیق چاہے مگر ان کے تقاضوں کے مطابق عمل نہ کرے؟اگر وہ یہ امور خیر بجا لائے تو اسے اس زندگی میں آسائشیں ملیں گی اور اس کی آخرت
Flag Counter