Maktaba Wahhabi

106 - 418
’’یقینا کفر کیا ان لوگوں نے جنھوں نے کہا:بے شک اللہ تو وہی مسیح ابن مریم ہے۔ اور مسیح نے کہا:اے بنی اسرائیل! تم اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تمھارا رب ہے۔ بے شک جو اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے ، یقینا اللہ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اوراس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔ یقینا وہ لوگ کافر ہوگئے جنھوں نے کہا: بے شک اللہ تین میں سے تیسرا ہے، حالانکہ کوئی معبود نہیں سوائے ایک معبود کے۔ اور وہ جو کچھ کہتے ہیں اگر اس سے باز نہ آئے تو ان میں سے جن لوگوں نے کفر کیا، انھیں ضرور دردناک عذاب ملے گا۔‘‘[1] تحریف شدہ تورات اللہ تعالیٰ کی طرف بہت سے نقائص منسوب کرتی ہےجبکہ قرآن عظیم انھیں مسترد کرتا ہے ،چنانچہ قرآن نے بتلایا کہ یہود نے اللہ کی طرف اولاد کی نسبت کی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم عصر یہودیوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اللہ کی طرف فقر و بخل کی اور ’’غَلِّ یَد‘‘(ہاتھوں کے بندھے ہونے) کی نسبت کی۔ قرآن نے ان سب لغو باتوں کو باطل قراردیا اور فرمایا: ’’اور یہودیوں نے کہا: عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور عیسائیوں نے کہا:عیسیٰ اللہ کا بیٹا ہے، یہ ان کے منہ کی باتیں ہیں۔ یہ ان کافروں کی بات کی ریس کرتے ہیں جو ان سے پہلے ہو گزرے۔اللہ انھیں ہلاک کرے، یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں۔‘‘[2] نیز فرمایا:
Flag Counter