Maktaba Wahhabi

329 - 342
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر اپنا کپڑا تان دیا جس سے لوگوں کو معلوم ہوا کہ دونوں میں سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کون ہیں۔، ، صحیح البخاري، حدیث:3906۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عام صحابہ کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے۔ حتی کہ غلاموں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے میں بھی کوئی عار محسوس نہ کرتے تھے۔ قارئین کرام! اگر کسی نے صحیح مساوات دیکھنی ہے تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں نظر آئے گی۔ آئیے! ایک اور منظر دیکھتے ہیں۔ شِعب ابی طالب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خاندان کے ساتھ تین سال گزارے۔ یہ نہایت مشکل حالات تھے۔ اکثر فاقہ کشی کی نوبت آجاتی ۔ اس دوران کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے خاندان والوں پر فوقیت دے کر کھانا مہیا کیا گیا ہو۔ ، ، الرحیق المختوم، ص:110۔ غزوۂ احزاب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی صحابی نے اپنے پیٹ پر پتھر باندھا ہوا دکھایا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ پر بھی پتھر بندھا ہوا تھا۔ اسے مساوات محمدی کہتے ہیں۔
Flag Counter