Maktaba Wahhabi

268 - 342
نوجوان اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہو گیا حتی کہ آپ کے سامنے دو زانو ہو کر بیٹھ گیا۔ اب دیکھیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا انداز کہ آپ نے نہ تو ڈانٹا نہ ہی طعنہ دیا اور نہ ہی یہ فرمایا:ارے پاگل! اس قسم کے بھی سوالات کوئی کرتا ہے۔ تمھیں جرأت کیسے ہوئی؟ بلکہ ایک مشفق باپ کی طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بڑی محبت اور پیار سے بڑے عمدہ انداز میں سوال کرتے ہیں؟ (أَتُحِبُّہُ لِأُمِّکَ)’’کیاتم پسند کرتے ہو کہ ایسی حرکت کوئی شخص تمھاری ماں سے کرے؟‘‘ نوجوان جواب میں عرض کرتا ہے:( لَا وَاللّٰہِ جَعَلَنِي اللّٰہُ فِدَاکَ) ’’میں آپ پر قربان، میں ہرگز اپنی ماں کے لیے ایسی حرکت پسند نہیں کروں گا۔‘‘ ارشاد فرمایا:ساتھی! ( فَکَذٰلِکَ النَّاسُ لَا یُحِبُّونَہُ لِأُ مَّھَاتِھِمْ ) ’’اسی طرح لوگ اپنی ماؤں کے ساتھ ایسی حرکت پسند نہیں کرتے۔‘‘ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس نوجوان سے اگلا سوال کر رہے ہیں:(أَتُحِبُّہُ لِابْنَتِکَ؟) ’’کیا تم پسند کرتے ہو کہ کوئی شخص یہی حرکت تمھاری بیٹی کے ساتھ کرے؟‘‘ وہ نوجوان کہنے لگا:میں آپ پر قربان جاؤں، میں ہرگز اپنی بیٹی کے ساتھ ایسی حرکت پسند نہیں کروں گا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کوئی بھی شخص اسے اپنی بیٹی کے ساتھ ایسا عمل پسند نہیں کرتا۔‘‘ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے پوچھ رہے ہیں:’’بتاؤ اگر یہی حرکت کوئی تمھاری بہن کے ساتھ کرے تو تمھیں کیسا لگے گا؟‘‘ نوجوان کہنے لگا:( لَا واللّٰہِ جَعَلَنِي اللّٰہُ فِدَاکَ) ’’اللہ کی قسم! نہیں، میں آپ پر فدا ہو جاؤں، میں قطعاً پسند نہیں کروں گا۔‘‘
Flag Counter